‘Umar Studio presents a new statement from the Teḥrīk-ī-Ṭālibān Pākistān: "About the End To the Ceasefire With the Pakistani Government Because of the Continuing Crimes Against Muslims"

Lnqj1

بسم اللہ الرحمن الرحیم
تحریک طالبان پاکستان نےحکومت کے ساتھ نہایت اخلاص اور پوری سنجید گی کیساتھ مذاکرات کاآغازکیا۔ مذاکرات کےتمام مراحل میں لچکدار رویہ پنایا، اورایسےتمام ضروری اقدامات اٹھائے جو ایک کامیاب مذاکرت کےلیےنہایت مضبوط بنیاد فراہم کرسکتے تھے۔
حکومت کی طرف سے یک طرفہ جنگ بندی کےمطالبے پر اختلاف رائے کے باوجودتمام حلقوں کو اس کےلیے آمادہ کیا اوراسلام اور ملک کے مفاد میں قوم کوایک ماہ کی جنگ بندی کاتحفہ دیا تاہم حکومت کی طرف سے تحریک طالبان پاکستان کے ابتدائی ، مناسب اور جائز مطالبات پر اب تک کوئی پیش رفت نہ ہوسکی ۔
پیس زون ، غیرعسکری قیدیوں کی رہائی اورطالبان مخالف کارروائیاں روکنے کےمطالبات تعلقات میں فروغ اور اعتماد کی بحالی کے لیے معقول اور ٹھوس تجاویز تھیں ،تاہم حکومت کی طرف سے ان پر کسی قسم کے غور کی زحمت نہیں کی گئی ۔
تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے چالیس روزہ جنگ بندی کے تحفے کا جوجواب حکومت کی طرف سے دیاگیا اس کی مختصر صورت حال میڈیا کو پیش کرنا ضروری سمجھتے ہیں تاکہ پاکستان کے باشعور مسلمانوں پر یہ واضح ہوجائے کہ مذاکراتی عمل میں پیش رفت نہ ہونے کاذمہ دار کون ہے ۔۔۔؟ اور قوم یہ بھی جان لے کہ طالبان کی صفوں میں یکسوئی کافقدان ہے یا حکومتی کیمپ میں فیصلوں کا اختیار کہیں اور ہے ۔۔۔؟
حکومت کی طرف سے خاموشی کیساتھ روٹ آؤٹ کے نام سے جاری آپریشن کی کچھ تفصیل جو مذاکراتی عمل کے دوران حکومتی رویے کی غیر سنجید گی کو اچھی طرح واضح کرتی ہے ۔ درج ذیل ہے:
۱۔ چالیس روزہ جنگ بندی کے دوران تحریک طالبان پاکستان کے نام پر گرفتار
پچاس سے زائد ساتھیوں کو شہید کرکے پھینکا گیا ۔
۲۔ تحریک طالبان پاکستان سے تعلق کے الزام میں دوسو سے زیادہ بے گناہ لوگ
ملک کے مختلف علاقوں میں گرفتار کیے گیے ۔
۳۔ملک کے طول و عرض میں سو سے زیادہ چھاپے مارے گئے ۔
۴۔ مختلف علاقوں میں پچیس سے زیادہ سرچ آپریشن کئے گئے۔
۵ ۔ ملک بھرکی جیلوں میں موجود قیدیوں پر(سوچے سمجھے منصوبے کے تحت) وحشیانہ تشدد کا سلسلہ جاری کیا گیا۔
تحریک طالبان پاکستان نے مذاکرات کی آڑ میں روٹ آؤٹ کے نام سے جاری آپریشن میں بھاری نقصان پرمکمل تحمل اور برداشت کامظاہرہ کیا جبکہ ساتھیوں کے اشتعال کو مکمل قابو میں رکھا اور اس پوری صورت حال سے مذاکراتی کمیٹی کو وقتا فوقتا مطلع کیا اور ان پر واضح کیا کہ یہ مذاکراتی عمل کے لیے سخت نقصان دہ ہے لیکن پیس زون اور غیرعسکری قیدیوں پر پیش رفت تو درکنار طالبان کے خلاف جاری کارروائیوں کو بھی روکنے میں حکو مت نےلمحہ بھر کا توقف گوارانہیں کیا ۔۔۔
سیزفائر میں توسیع کی مدت کوگذرے ہوئے چھے دن گزرنے کےباوجود حکومتی ایوانوں میں مذاکرات کے حوالے سے پراسرار خاموشی طاری ہے اور مجموعی صورت حال یہ واضح کررہی ہے کہ طاقت کے اصل محور متحرک ہوچکے ہیں اور وہ اپنی مرضی کے فیصلے قوم پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔
لہذا تحریک طالبان پاکستان کی مرکزی شوری نے مکمل اتفاق سے جنگ بندی کی مدت میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
تاہم مذاکراتی عمل کو پورے اخلاص اور سنجید گی کے ساتھ جاری رکھا جائے گااور حکومت کی طرف سے واضح پیش رفت سامنے آنے کی صورت میں تحریک طالبان پاکستان کوئی سنجیدہ قدم اٹھانے سے نہیں ہچکچائے گی ۔۔۔
شاہد اللہ شاہد
مرکزی ترجمان تحریک طالبان

السبت 19 جمادى الاخرة 1435 هـ
19/04/2014

الله أكبر
{وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لا يَعْلَمُونَ}
مؤسسة عمر للإعلام
ادارہ عمر برائے نشرواشاعت

حركة طالبان باكستان
تحریکِ طالبان پاکستان
المصدر : (مركز صدى الجهاد للإعلام)
مآخذ : (صدى الجہاد میڈیا سینٹر)

الجبهة الإعلامية الإسلامية العالمية
عالمی اسلامی میڈیا محاذ

رَصدٌ لأخبَار المُجَاهدِين وَ تَحرِيضٌ للمُؤمِنين
مجاہدین کی خبروں کی مانیٹرنگ کرنا اورمؤمنین کو ترغیب دلان

 
__________

To inquire about a translation for this statement for a fee email: [email protected]